سان فرانسسکو: ایپل اور سام سنگ پیر کو کیلیفورنیا کی عدالت میں مقدمہ شروع کر رہے ہیں، جسے حالیہ عرصے میں سب سے بڑا امریکی پیٹنٹ مقدمہ سمجھا جا رہا ہے۔ اگر سام سنگ مقدمے کے کچھ مراحل ہار بھی جاتا ہے تو وہ اپنے فون بنانے کے قابل رہے گا۔
تاہم سام سنگ کو بڑے خدشات کا سامنا ہے: اگر ایپل جیت جاتا ہے تو اسے خودبخود سام سنگ کے آلات پر مکمل پابندی کا حق حاصل ہو جائے گا۔ اگر سام سنگ اپنے آلات میں تھوڑی تھوڑی تبدیلیاں ہی لاتا ہے، تو ایپل کورین فرم پر توہین عدالت کا مقدمہ کر سکتا ہے۔ آئی ڈی سی کے مطابق، سام سنگ کے پاس مارکیٹ کا 32.6 فیصد حصہ اور ایپل کے پاس 16.9 فیصد حصہ ہے۔
سام سنگ نے متواتر انداز میں ایپل کے پیٹنٹ الزامات کو مسترد کیا ہے اور عدالت میں جواباً کہا ہے کہ ایپل اس کی کچھ ٹیکنالوجیوں سے فائدہ اٹھا رہا ہے، جو کمپنی نے وائرلیس ٹیکنالوجی کے سلسلے میں پیٹنٹ کرائی تھیں۔