اوساکا: پیناسانک کارپ نے پیر کو کہا کہ اس نے ایک مصنوعی ضیائی تالیفی نظام بنایا ہے جو دھوپ سے روشن ہو کر کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کو نامیاتی مادوں میں تبدیل کر دیتا ہے، جبکہ اس کی شرح دنیا میں سب سے بہترین 0.2 فیصد ہے۔ یہ کارکردگی نامیاتی مادوں کی توانائی کے لیے زیر استعمال اصلی پودوں کی ٹکر کی ہے۔
اس نظام کی خاص بات نائٹرائڈ سیمی کنڈکٹر کا استعمال ہے جو اسے سادہ اور موثر بنا دیتا ہے۔ مصنوعی ضیائی تالیف کا مطلب ہے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی براہ راست نامیاتی مادوں میں تبدیلی، جس سے بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
اب تک کے پرانے نظاموں میں پیچیدہ ساختیں ہوتی تھیں، جیسا کہ نامیاتی پیچیدہ مادے یا کثیر فوٹو الیکٹروڈز، جس کی وجہ سے ان کی روشنی جذب کرنے کی کارکردگی بڑھانا مشکل ہوتا تھا۔