ٹوکیو: منگل کو ایشیائی لین دین میں ین کا ملا جلا رجحان رہا جس کی وجہ یہ افواہ تھی کہ جاپانی اہلکار یونٹ کی بڑھتی ہوئی قدر کو لگام دینے کے لیے مارکیٹ میں مداخلت کا ایک اور راؤنڈ شروع کر سکتے ہیں۔
جاپانی کرنسی، جس نے پچھلے سال ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ قدر کو چھو لیا تھا اور تب سے مہنگی ہی رہی ہے، ٹوکیو میں سہ پہر کے لین دین میں ڈالر کے مقابلے میں 78.18 کے حساب سے فروخت ہو رہی تھی، جبکہ نیو یارک میں پیر کے آخری اوقات میں 78.19 ین فی ڈالر کے حساب سے اس کا لین دین ہوا تھا۔
منگل کی صبح جاپانی وزیر خزانہ جون ازومی نے ین کی قدر پر اپنی تنبیہات کا اعادہ کیا، اور کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ٹوکیو کرنسی کی مضبوط قدر (مہنگا پن) ختم کرنے کے لیے “فیصلہ کن اقدامات” اٹھائے گا۔
تاہم ڈیلروں نے کہا کہ بدھ کو امریکی فیڈرل ریزرو پالیسی سیٹنگ کمیٹی کے اجلاس اور جمعرات کو ای سی بی کی فرینکفرٹ میں میٹنگ سے قبل زر کی منڈیوں میں محتاط طرز عمل متوقع ہے، جہاں یہ افواہیں موجود ہیں کہ سست پڑتی عالمی معیشت کو اٹھان دینے کے لیے نرمی کے مزید اقدامات سامنے آ سکتے ہیں۔