ٹوکیو: جاپان کے نئے ایٹمی نگران ادارے کے لیے حکومتی نامزد کردہ امیدوار نے وعدہ کیا ہے کہ ایٹمی پلانٹ چلانیوالی یوٹیلیٹی کمپنیوں پر مزید سخت حفاظتی قوانین لاگو کیے جائیں گے، نیز انہوں نے انڈسٹری نواز ہونے کے الزامات کو بھی مسترد کیا۔
سونیچی تاناکا جاپان کے اٹامک انرجی کمیشن کے سابقہ ایگزیکٹو ہیں، جو ایٹمی توانائی کی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔ پچھلے سال فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے حادثے کے بعد ایٹمی نگران اداروں اور ایٹمی صنعت کے مابین گٹھ جوڑ پر ہونے والی تنقید نے (حکومت کو) مزید آزاد ایٹمی نگران باڈی کی تشکیل پر مجبور کیا ہے جو ستمبر میں قائم کیا جائے گا۔
بدھ کو ایک پارلیمانی سماعت کے دوران تاناکا نے کہا کہ وہ ایٹمی حفاظت اور لوگوں کی جانوں کے تحفظ کی ذمہ داری لینے کے لیے تیار ہیں۔ ان کی نامزدگی کو پارلیمان سے منظوری ملنا ضروری ہے۔ جاپان کے بقیہ 48 ری ایکٹر اس وقت جانچ پڑتال کے لیے بند پڑے ہیں۔
انہوں نے کہا، “ہمیں ایٹمی آپریٹروں کے لیے مزید سخت حفاظتی قوانین بنانا ہوں گے اور اگر وہ متعلقہ شرائط کو پورا نہ کریں تو انہیں ری ایکٹر چلانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے”۔ انہوں نے فوکوشیما پلانٹ سے خارج ہونیوالی تابکاری کی صفائی کی کوششوں میں مدد کی ہے۔