پچھلے چند ماہ سے ہر جمعے کو وزیر اعظم کے دفتر کے باہر پرشور احتجاج کرنے والے دسیوں ہزار ایٹمی توانائی مخالف مظاہرین کو ذاتی طور پر اپنا مدعا بیان کرنے کا موقع ملے گا۔
اگرچہ ماضی میں وزیر اعظم یوشیکو نودا نے مظاہروں کے منتظمین سے ملنے سے انکار کیا ہے، تاہم اب انہوں نے اچانک انہیں سننے کی ٹھان لی ہے۔
“میں ان لوگوں (کے موقف) سننے کا متمنی ہوں جو (حال ہی میں صوبہ فوکوئی میں واقع اوئی ایٹمی بجلی گھر کے دو ایٹمی ری ایکٹر دوبارہ چلانے کے) مخالف ہیں،” نودا نے 03 اگست کو نامہ نگاروں کو بتایا۔
ماضی میں وزرائے اعظم کی مظاہرین کے ساتھ ملاقاتوں نے ان کی عوامی سپورٹ اور ریٹنگ بڑھانے میں مدد کی تھی۔
نودا کی مظاہرین کے ساتھ ملاقات عوامی غم و غصے میں اضافہ بھی کر سکتی ہے، جس کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ وہ اس سے کیسے نمٹتے ہیں۔