انکریج، الاسکا: امریکی کوسٹ گارڈ کے کمانڈنٹ نے پی رکو سینٹ کی ذیلی کمیٹی کےسامنے بیان حلفی دیتے ہوئے کہا کہ ہوائی سے تعلق رکھنے والا ایک کوسٹ گارڈ کٹر جہاز بحر الکاہل کی دوسری جانب جاپان کے نزدیک ایک جہاز کا پیچھا کر رہا تھا جس پر غیر قانونی لمبے لمبے جالوں کے ذریعے ماہی گیری کا شبہ تھا۔
ایڈمرل رابرٹ جے پپ نے کہا کہ 378 فٹ (115 میٹر) لمبا ہونولو سے تعلق رکھنے والا کٹر جہاز ‘رش’ الاسکا کے پانیوں میں تعینات تھا تاہم وہ جاپانی ساحلوں کے نزدیک ایک جہاز کا پیچھا کر رہا تھا، جس پر چڑھ کر پتا لگا کہ اس میں غیرقانونی طور پر پکڑی گئی 40 ٹن مچھلی موجود ہے۔
پپ نے کہا، “میں اسے ماہی گیر قذاقی کہوں گا، جو کہ ہو رہی ہے”۔
انکریج میں کوسٹ گارڈ کے ایک ترجمان ڈیوڈ موزلے نے اس تعاقب کی جگہ اور وقت کے بارے میں بتانے سے انکار کر دیا، اور کہا کہ جاری تحقیقات کے بارے معلومات فراہم کرنا ایجنسی کی پالیسی میں شامل نہیں۔
پپ نے کہا کہ کوسٹ گارڈ دوسرے محکموں سے مل کر اس کیس پر کام کر رہا ہے۔
یہ مسئلہ اب ڈرامائی طور پر کم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پانچ چھ سال پہلے تک ہی مشتبہ غیر قانونی ماہی گیر کشتیوں کو دیکھے جانے کے 100 سے زیادہ واقعات ہوتے تھے۔ پچھلے سال ایسے صرف دو واقعات رونما ہوئے۔ کوسٹ گارڈ نے ایک جہاز پکڑ لیا تھا، جبکہ دوسرا بچ نکلنے میں کامیاب رہا۔