جاپان جنوبی کوریا کے ساتھ جزیرہ کا تنازع حل کروانے کے لیے شاید عالمی عدالت سے کہے

ٹوکیو: وزیر خارجہ کوئی چیرو گیمبا نے ہفتے کو کہا کہ جاپان عالمی عدالت انصاف سے کہہ سکتا ہے کہ جنوبی کوریا کے ساتھ متنازع جزائر کے گروپ پر اس کا تلخ تنازعہ حل کروایا جائے۔

یہ بیان جنوبی کورین صدر لی میونگ باک کی جانب سے بحر جاپان (مشرقی سمندر) میں واقع ان جزائر کے اچانک دورے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جنہیں جاپانی میں تاکےشیما اور کورین میں ڈوکڈو کہا جاتا ہے۔

گیمبا نے نامہ نگاروں کو بتایا، “ہمیں عالمی قانون کے تحت اس تنازعے کو پرامن انداز میں حل کرنے کے اقدامات پر غور کرنا چاہیئے، جن میں عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کرنا بھی شامل ہے”۔ “ہمیں عالمی براداری میں جاپان کا موقف پیش کرنا چاہیئے۔”

گیمبا نے جنوبی کوریا کے لیے جاپان کے سفیر ماساتوشی موتو، جنہیں لی میونگ کے جزیروں کے دورے کے بعد جاپان واپس بلا لیا گیا تھا، کے ساتھ ملاقات کرنے کے بعد ان خیالات کا اظہار کیا۔ یہ جزیرے کئی عشرے پرانے تنازع کا مرکزی کردار ہیں۔

جنوبی کوریا نے 1950 اور 1960 کی دہائیوں میں جاپان کی جانب سے عالمی عدالت سے اس معاملے پر فیصلہ کروانے کی تجاویز بار بار مسترد کر دی تھیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.