سئیول: جنوبی کورینوں کی ایک ٹیم نے پیر سے ایک مشرقی بندرگاہ سے تاکے شیما جزائر کی جانب تیراکی کا آغاز کیا، جو سئیول کی جانب سے چٹانی جزائر پر حق جمانے کی تازہ ترین کوشش ہے، ۔
جاپان کے ان جزائر پر علاقائی تنازعہ، جنہیں کورین میں ڈوکڈو اور جاپان میں تاکےشیما کہا جاتا ہے، عشروں سے سلگ رہا ہے۔
یہ جمعہ کو ایک بار پھر بھڑک اٹھاتھا جب جنوبی کوریا کے صدر لی میونگ باک نے بحر جاپان (مشرقی سمندر) میں واقع ان آتش فشانی لاوے سے بنی چٹانوں کا دورہ کیا۔
ناراض جاپان نے سئیول سے اپنا سفیر واپس بلا لیا اور وزیر اعظیم یوشیکو نودا نے کہا کہ “جنوبی کوریائی صدر کی جانب سے پہلا دورہ انتہائی افسوسناک” تھا۔
یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق، تیراک کِم نے مکمل تیراکی کا لباس پہنے ہوئے اُلجِن سے سمندر میں چھلانگ لگائی، جبکہ ا سے قبل قریباً 40 یونیورسٹی طلباء اور درجنوں دوسرے افراد کی موجودگی میں ایک تقریب ہوئی تھی۔ “ایسا کرنا بے معنی ہے چونکہ وہ بلاشبہ ہمارا علاقہ ہیں۔”