ہانگ کانگ: جاپانی پولیس نے بدھ کو 14 اشخاص کو گرفتار کر لیا جو چین کے ساتھ علاقائی تنازعے کی وجہ ایک جزیرے پر آ دھمکے تھے۔ چین کے ساتھ پہلے ہی چڑچڑے تعلقات کو مزید عدم استحکام کا شکار کرنے والا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔
یہ ایکٹوسٹ ایک گروہ کا حصہ تھے جس نے ہانگ کانگ سے کشی رانی شروع کی تھی، اور ایک جزیرہ جاتی سلسلے پر چینی پرچم لہرانے کے عزم کا اظہار کیا تھا، جسے وہ دیاؤیو اور جاپانی سینکاکو کہتے ہیں۔
ایک پولیس ترجمان نے سلسلے کے ایک جزیرے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا، “اوکی ناوا کی صوبائی پولیس نے اُتسوری جیما پر امیگریشن کنٹرول لاء کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں 14 اشخاص کو گرفتار کیا”۔
ان ایکٹوسٹوں، جو ایکشن کمیٹی برائے تحفظ دیاؤیو جزائر سے تعلق رکھتے ہیں، نے کہا تھا کہ اس اقدام کا مقصد جاپانی قانون سازوں کے ایک گروپ کی جانب سے اس ویک اینڈ پر متنازعہ جزائر کے دورے کے منصوبے کا تدارک کرنا تھا۔
جاپانی کوسٹ گارڈ کی سخت سیکیورٹی کے باوجود ایکٹوسٹ جزیرے تک پہنچنے میں کامیاب رہے، جس میں گروپ لیڈر کے مطابق پانی بھری توپ کا استعمال بھی شامل تھا۔