نودا کا مظاہرین کو بیان کہ وہ ایٹمی توانائی کو ختم کرنا پسند کریں گے

ٹوکیو: پانچ ماہ قبل اپنے دفتر کے سامنے ہفتہ وار مظاہرے شروع ہونے کے بعد بدھ کو پہلی بار وزیر اعظم یوشیکو نودا نے ایٹمی توانائی مخالف مظاہرین سے آمنے سامنے ملاقات کی۔

ایٹمی توانائی مخالف گروہوں کے ڈھیلے ڈھالے اتحاد ‘ایٹم مخالف شہری اتحاد’ سے قریباً ایک درجن نمائندوں نے نودا سے کہا کہ وہ دو ایٹمی ری ایکٹر چلانے کا فیصلہ واپس لیں اور ان پر زور دیا کہ ایٹمی توانائی کو مکمل طور پر ترک کر دیں۔

“ہم کبھی، کبھی، کبھی، کبھی بھی باز نہیں آئیں گے جب تک ایٹمی ری ایکٹر بند نہیں ہو جاتے۔”

نودا نے مظاہرین کو بتایا کہ ان کی حکومت “ایٹمی توانائی کو وسط تا طویل مدتی پیمانے پر ختم کرنے” کے تناظر میں اپنی توانائی پالیسی پر غور کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے تاثرات اور اس سلسلے میں توانائی کی مستحکم فراہمی کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔

زیر بحث انتخابات میں ایٹمی توانائی سے ملکی ضروریات کے لیے بجلی کی 30 فیصد پیداوار سے لے کر ایٹمی توانائی نہ ہونے تک کے انتخاب شامل ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.