ٹوکیو: جمعرات کی میڈیا اطلاعات کے مطابق، مورچہ بند جاپانی وزیر اعظم یوشیکو نودا نے اپنے مرکزی حریف کو عندیہ دیا ہے کہ وہ نومبر کے شروع میں انتخابات کا اعلان کریں گے، تاہم جبکہ اپوزیشن اپنی فتح کی خوشبو سونگھ رہی ہے، ایسے وقت یہ واضح نہیں کہ وہ اتنی دیر انتظار کر سکیں گے یا نہیں۔ انہیں تقسیم شدہ پارلیمان سے ٹیکس بل پاس کروانے کے لیے اپوزیشن کی حمایت درکار تھی، جس کے لیے انہیں ‘جلد’ ہی انتخابات کروانے کا وعدہ کرنا پڑا۔
نودا کی ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان (ڈی پی جے) کے اراکین اپنی حمایت کے کم ہوتے اعداد و شمار کے تناظر میں انتخابات ملتوی کروانا چاہتے ہیں، تاہم اپوزیشن جماعتیں، جو پارلیمان کے ایوانِ بالا کو کنٹرول کرتی ہیں، موجودہ مالی سال کے لیے تازہ بانڈز کے اجراء کا بل روک کر انہیں مجبور کر سکتی ہیں۔ ایوانِ زیریں کے اراکین کی مدت اگست 2013 تک ہے، تاہم بیشتر سیاستدان اس سال کے اختتام سے قبل انتخابات کی پیشن گوئی کر رہے ہیں۔
کیودو نیوز ایجنسی نے اپوزیشن لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے سینئر قانون ساز کے حوالے سے کہا کہ نودا نے ایل ڈی پی کے لیڈر کے ساتھ اپنی اگست کی ملاقات میں عندیہ دیا تھا کہ وہ اگلے مالی سال کا بجٹ بنانے سے قبل انتخابات کا اعلان کر دیں گے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے ذہن میں 4 نومبر یا 11 نومبر کی تاریخ تھی۔
قدامت پرست، وسط بائیں بازو کے نظریاتی قانون سازوں اور سابقہ سوشلسٹوں پر مشتمل ڈیموکریٹک پارٹی نے اگست 2009 میں قدامت پرست لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے قریباً 50 سالہ بلا تعطل اقتدار کے بعد اس وعدے پر عنانِ حکومت سنبھالا تھا کہ جاپان میں اندازِ حکومت بدل دیا جائے گا۔