ٹوکوی: وزارت انصاف نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک اصلاحاتی بل پر غور کر رہی ہے جو جاپان میں نابالغوں کو سزا دینے کے طریقوں میں تبدیلی پیدا کر دے گا۔
یہ اقدام نابالغوں کے ہاتھوں کئی ایک بڑے جرائم سرزد ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔
وزیر انصاف ماکوتو تاکی نے میڈیا کو بتایا کہ عرصہ دراز سے یہ احساس موجود ہے کہ بالغ اور بچے ہر دو پر سزاؤں کی حد بہت کم ہے۔
وزارتی اہلکار نے کہا، فی الوقت کی نابالغ کو قیدکی سزا دینے کی زیادہ سے زیادہ حد 15 سال ہے۔ ایسا جرم جو کسی بالغ کے لیے تا عمر قید کی صورت میں نکلے گا، اسی جرم میں 18 سال سے چھوٹا بچہ اتنی سزا نہیں پائے گا، اور نا ہی اسے سزائے موت دی جا سکتی ہے۔
وزارتی ترجمان نے کہا، کچھ پابندیاں موجود ہیں جنہیں اٹھانے یا بدلنے پر دائت غور کرے گی۔
وزارت نے کہا کہ یہ معاملہ امسال وزارت کی قانون ساز کونسل میں زیر بحث لایا جائے گا، جس کا مقصد اگلے سال دائت کے سیشن میں اصلاحاتی بل پیش کرنا ہو گا۔