فوکوشیما کے ملبے کی گیما شعاعیں پلانٹ سے خارج شدہ تابکار سیزیم سے زیادہ خطرناک، اہلکار

فوکوشیما آفت کے مابعد حالات کی رپورٹ دینے والے جاپانی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ حادثے سے پیدا شدہ ملبے سے آنے والی گیما شعاعیں اب تباہ حال ایٹمی بجلی گھر سے خارج ہونے والے تابکار سیزیم سے بڑی فکرمندی ہیں۔

پیر کو عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کو ایک میٹنگ میں پیش کی گئی رپورٹ کا کہنا ہے کہ پلانٹ سے خارج ہونے والا سیزیم قریباً 0.01 بیکرلز فی گھنٹہ ہے، جو صحت کو نقصان پہنچانے کی حد سے کہیں کم درجے کا ہے۔ رپورٹ پیش کرنے والے شینی چی کوروکی کا کہنا ہے کہ بڑا چیلنج پلانٹ کے ملبے سے اٹھنے والی نسبتاً زیادہ درجے کی گیما شعاعوں کو کم کرنا ہے۔

17 ماہ قبل فوکوشیما پلانٹ کو ایک طاقتور زلزلے و سونامی نے نشانہ بنایا تھا، جس نے اس کے حفاظتی نظاموں کو مغلوب کر دیا اور بڑے علاقے میں تابکاری پھیلا دی۔

آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو نے وفد کے اراکین پر زور دیا کہ وہ فوکوشیما کے بعد حفاظت برقرار رکھنے کے لیے “عجلت کی حس” برقرار رکھیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.