ٹوکیو: اپوزیشن کے زیر قبضہ ایوانِ بالا نے بدھ کی رات وزیر اعظم یوشیکو نودا کے خلاف 91 کے مقابلے میں 129 ووٹوں سے تحریک مذمت پاس کر کے ان پر جلد انتخابات کا وعدہ پورا کرنے کے لیے مزید دباؤ ڈال دیا ہے۔
یہ سرزش لازمی نہیں ہے، تاہم اس کا موثر طور پر مطلب نکلتا ہے کہ اپوزیشن بیشتر بلوں پر حکومت سے تعاون بند کر دے گی، جن میں خسارہ کم کرنے کا بل اور اصلاحات پر رائے شماری شامل ہیں، جنہیں پاس ہونے کے لیے اپوزیشن کے ووٹ درکار ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں نودا نے بڑھتے سوشل سیکیورٹی اخراجات پر سیلز ٹیکس میں اضافے کے ذریعے قابو پانے کے اپنے منصوبے پر اپوزیشن کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بطور قیمت جلد انتخابات کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم وزیر خزانہ جون ازومی نے خبردار کیا ہے کہ اگر بل پاس کرنے میں ناکامی ہوئی تو حکومت اکتوبر کے شروع میں پیسوں سے خالی ہو سکتی ہے۔
مرکزی اپوزیشن لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کی مرکزی اتحادی نیو کومیتو کی تحریک مذمت، جس میں بعد میں چھوٹی جماعتوں کی جمع کروائی گئی قراردادیں بھی ضم کر دی گئیں، میں نودا اور ان کی حکومت پر ریاستی معاملات سے نپٹنے کی صلاحیت نہ ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔