ٹوکیو: ایک جاپانی عدالت نے جمعہ کو ایپل کا دعوی مسترد کر دیا کہ سام سنگ نے اس کی ٹیکنالوجی چرائی ہے، جس سے ایک امریکی جیوری کی جانب سے جنوبی کوریائی حریف کو 1 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دئیے جانے کے بعد امریکی آئی فون ساز ادارے کو اس بار منہ کی کھانا پڑی ہے۔
جاپانی عدالت نے پتا کیا کہ سام سنگ اپنے کچھ گلیکسی اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ کمپیوٹروں کے سلسلے میں ایپل کے آئی فون اور آئی پیڈ کے پینٹنس کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
ایپل نے ہرجانے کے ساتھ ساتھ نفع بخش جاپانی مارکیٹ میں حریف کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق، امریکی فرم کو جھٹکا دینے کے ساتھ ساتھ یہ فیصلہ سام سنگ کو اپنی امریکی شکست کے بعد سنبھلنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا، “اس طرح سے دیکھیں تو فیصلے نے سام سنگ کو کسی حد تک سنبھلنے میں مدد دی ہے”۔
امریکہ میں پچھلے ہفتے کے اس ہائی پروفائل فیصلے سے سام سنگ کی کئی ایک مصنوعات متاثر ہوتی ہیں جن میں اس کے کچھ مقبول اسمارٹ فون اور گیلیکسی 10 ٹیبلٹ شامل ہیں۔
جیوری اراکین نے جنوبی کورین الیکٹرونکس فرم کی جانب سے ایپل کے خلاف پیٹنٹ چوری کے جوابی دعوے مسترد کر دئیے تھے۔
پیٹنٹ کیس ایسے وقت سامنے آ رہے ہیں جب ایپل اپنے حریفوں بشمول سام سنگ کے خلاف شکست کھا رہا ہے، جو گوگل کا تیار کردہ اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم استعمال کرتے ہیں۔