نودا اور تانیگاکی کو پارٹی کے سربراہی انتخابات میں حریفوں کا سامنا

ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا اور مرکزی اپوزیشن جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے سربراہ ساداکازو تانیگاکی، دونوں کو ستمبر میں منعقد ہونے والے اپنی اپنی پارٹی کے سربراہی انتخابات میں متوقع طور پر حریفوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔

موجودہ دائت سیشن 8 ستمبر کو ختم ہو رہا ہے اور اس بات کا امکان کم ہی ہے کہ بدھ کو نودا کے خلاف ایوانِ بالا میں پاس ہونے والی تحریک مذمت کے بعد مزید کسی بل پر کاروائی ہو۔

حکمران ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان (ڈی پی جے) 21 ستمبر کو سربراہی انتخابات کا انعقاد کرے گی۔ نودا نے پہلے ہی عندیہ دیا ہے کہ وہ دوسری مدت کے لیے منتخب ہونا چاہیں گے۔ این ایچ کے کے مطابق، تاہم جمعرات کو جماعت کے اندر 44 قانون سازوں پر مشتمل ایک گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ یہ قانون ساز کنزمپشن ٹیکس میں پلان شدہ اضافے کے ساتھ ساتھ ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ (ٹی پی پی) آزاد تجارتی مذاکرات میں جاپان کی شرکت کے مخالف ہیں۔ ایک رکن سے منسوب بیان کے مطابق، انہیں پارٹی کو نئی زندگی دینے کے لیے نئے سربراہ کی ضرورت ہے۔

دریں اثناء، ایل ڈی پی کے انتخابات 26 ستمبر کو منعقد ہوں گے۔ تانیگاکی نے دوبارہ الیکشن لڑنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، تاہم متوقع طور پر انہیں کم از کم تین حریفوں کا سامنا کرنا ہو گا، جن میں سابق وزیر اعظم سینزو ایبے بھی شامل ہیں، جو اوساکا کے مئیر تورو ہاشیموتو کے ساتھ اتحاد کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.