ٹوکیو: ٹوکیو میٹرو پولیٹن حکومت کے اہلکار، جو چین کے ساتھ عرصہ دراز سے جاری علاقائی تنازع کی مرکزی وجہ ننھے جزائر کو خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ہفتے کی رات خریداری سے پہلے سروے کے لیے وہاں پہنچ رہے ہیں جو ان کے خیال میں جزائر پر جاپان کے دعوے کو مزید مضبوط کر دے گی۔
مشرقی بحر چین میں واقع پانچ غیر آباد جزائر، جو جاپان کے زیر انتظام ہیں تاہم چین اور تائیوان بھی ان پر دعوی کرتے ہیں، چین اور جاپان میں کچھ لوگوں کے لیے قومی فخر کا ایک بڑا ذریعہ بن گئے ہیں۔
ٹوکیو کے گورنر شینتارو اشی ہارا نے پہلے ہی پچھلے کئی ماہ کے دوران نجی عطیات کی مد میں 1.45 ارب ین اکٹھے کر لیے ہیں تاکہ مشرقی بحر چین مین واقع ان جزائر کو ان کے نجی مالکان سے خریدا جا سکے، جنہیں جاپان میں سینکاکو اور چین میں دیاؤیو کہا جاتا ہے۔
جاپانی خیال کرتے ہیں کہ جزائر کے حکومتی ملکیت میں ہونے سے ان پر اُن کا کنٹرول زیادہ مضبوط ہو جائے گا، اور چین کو زیادہ سخت پیغام جائے گا۔ جاپانی ایکٹوسٹ چینی ایکٹوسٹوں کی طرح ان جزائر کا ایسا ہی دورہ کر چکے ہیں۔