بھارت کی فسادات سے متاثر ماروتی سوزوکی کی فروخت اگست میں کم ہو گئی

نئی دہلی: بھارت کے سب سے بڑے کار ساز ادارے  ماروتی سوزوکی نے اتوار کو پچھلے ماہ ایک سال قبل کے مقابلے میں 40 فیصد کم فروخت کی رپورٹ پیش کی، چونکہ مہلک تشدد سے متزلزل ایک کلیدی پلانٹ پر پیداوار سر کے بل گر پڑی تھی۔

مارو تی کی فروخت میں کمی ایسے وقت آئی ہے جبکہ دوسرے بھارتی کار ساز ادارے سال بہ سال کی بنیاد پر اگست میں فروخت میں اضافے کی خبر سنا رہے ہیں، جس کی بڑی وجہ گاہکوں کی جانب سے ڈیزل ماڈلوں کی زیادہ طلب ہے جو حکومت کی جانب سے بہت زیادہ سبسڈی والا ایندھن استعمال کرتے ہیں۔

ماروتی نے کہا کہ شمالی بھارت میں واقع پلانٹ پر کارکنوں کے مینجروں پر حملے، ایک کی ہلاکت اور 100 کے قریب دیگر کو زخمی کرنے کے بعد قریباً ایک ماہ طویل تالا بندی نے اس کی فروخت کو 41 فیصد کی کمی سے 54,154 گاڑیوں پر لا پھینکا ہے۔

اگرچہ مغربی کار ساز ادارے بھارتی کار سازی کے شعبے میں تخمینہ شدہ فروخت پر رشک کر رہے ہیں، تاہم یہ بھارت کے لیے مایوس کن ہے جہاں 20 فیصد سالانہ بڑھوتری عام بات ہے۔

فروخت کے اعتبار سے بھارت کے سب سے بڑے تجارتی گاڑیاں بنانے والے ادارے، ٹاٹا موٹرز نے 12 فیصد کے اضافے سے فروخت 71,826 گاڑیوں تک پہنچنے کی رپورٹ دی، جبکہ مسافر گاڑیوں کی فروخت 33 فیصد اضافے سے 22,311 اکائیوں تک جا پہنچی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.