ٹوکیو: پچھلے 35 برس کے دوران شمالی کوریا کے ہاتھوں اغوا ہونے والے جاپانی شہریوں کے اعزا اور ان کے حمایتیوں نے اتوار کو ٹوکیو میں ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا تاکہ جاپانی حکومت پر زور دیا جا سکے کہ معاملے کے حل کے لیے زیادہ کوششیں کی جائیں۔
اس ماہ سابق وزیر اعظم جونی چیرو کوئیزومی کے پیانگ یانگ کے سنگ میل کی حیثیت رکھنے والے دورے کو 10 برس ہو گئے ہیں، جس کے دوران شمالی کوریا نے جاپانی شہریوں کے اغوا کو تسلیم کیا تھا۔ اس سمٹ کے تھوڑے ہی عرصے بعد، شمالی کوریا نے پانچ اغوا شدگان کو آزاد کیا اور کہا کہ باقی مر گئے ہیں۔
اغوا شدگان کے اعزا نودا انتظامیہ پر دباؤ ڈالتے رہے ہیں کہ وہ پچھلے دسمبر میں شمالی کوریا میں ہونے والی حکومتی تبدیلی کا فائدہ اٹھائے۔
اس سال کے شروع میں ماتسوبورا نے ‘آزاد شمالی کوریا ریڈیو’، جسے سئیول میں رہنے والے شمالی کوریائی منحرفین چلاتے ہیں، پر شارٹ ویو نشریات کے ذریعے کسی بھی زندہ اغوا شدہ کو حوصلہ دیا تھا کہ وہ وطن واپس آنے کی امید ترک نہ کریں۔