ٹوکیو: بدھ کی ایک رپورٹ کے مطابق، جاپانی حکومت نے چین کے ساتھ علاقائی تنازع کا مرکز جزائر کے گروپ کو خریدنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جبکہ اس اقدام سے کشیدہ تعلقات میں مزید تلخی پیدا ہونے کا امکان ہے۔
یومیوری شمبن اور کیودو نیوز ایجنسی نے نامعلوم حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ٹوکیو نجی جاپانی زمین مالکان کو تین جزائر کے لیے 2.05 ارب ین (26 ملین ڈالر) ادا کرے گا، جنہیں جاپان میں سین کاکو اور چین میں دیاؤ یو کہا جاتا ہے۔
دونوں کے مطابق، ڈپٹی چیف کیبنٹ سیکرٹری ہیرویوکی ناگاہاما نے پیر کو زمین مالکان سے ملاقات کی اور جزائر کی خریداری کا معاہدہ مکمل کیا، جس میں اوتسوری جیما بھی شامل ہے، جو لڑی کا سب سے بڑا جزیرہ ہے۔ بطور حکومت ہم کاروائی مکمل ہونے کے بعد ایک مضبوط اعلان کریں گے۔
آساہی شمبن کے مطابق، وزیر اعظم یوشیکو نودا کی کابینہ جلد ہی جزائر کو قومیانے کی تصدیق کرے گی اور خریداری کے لیے فنڈز مختص کرے گی۔
انہوں نے کہا،””عملی طور پر کہا جائے تو جزائر کے اقتدارِ اعلی میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، چاہے جزیرے کسی نجی فرد کی ملکیت میں رہیں، ٹوکیو یا حکومت کی ملکیت میں”۔