سائنسدانوں نے جزیرہ نما شیموکیتا کے قریب سمندری کھدائی کی گہرائی کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا

ٹوکیو: گہرے سمندر میں کھدائی کے سائنسی جہاز چیکیو نے جاپان کے جزیرہ نما شیموکیتا کے قریب زیر سمندر کھدائی کر کے اور سمندر فرش تلے 2011 میٹر کی گہرائی سے چٹانی نمونے حاصل کر کے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔

چیکیو نے یہ کامیابی ‘ڈیپ کول بیڈ بائیو سفئیر’ مہم یا مہم نمبر 337 کے دوران حاصل کی، جو بین الاقوامی بحری تحقیقی پروگرام، ‘انٹیگریٹڈ اوشن ڈرلنگ پروگرام (آئی او ڈی پی)’ کے فریم ورک میں رہتے ہوئے سر انجام دی گئی۔ “بطور ارضیات دان بین الاقوامی پیمانے کی تحقیق میں مدد فراہم کرنے کے لیے اپنی عملی مہارتیں استعمال کرنا بہت ہی اچھا ہے۔”

مہم نمبر 337 کے شریک چیف سائنسدان فومیو اِناگاکی نے کہا، “ہم نے ابھی ابھی سمندر کی سائنسی کھدائی کے ایک نئے دور کی جانب کھڑکی کھول دی ہے”۔ اس سائنسی جہاز میں انتہائی گہری دنیاؤں کو کھوجنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے جن کا انسانوں نے اس سے قبل کبھی مطالعہ نہیں کیا تھا۔ چیکیو کی سائنسی جماعت مزید تین ہفتے تک گہرائی میں دبی ہوئی کوئلے کی بناوٹوں کی کھوج لگانا، جن میں قدرتی گیس تخلیق کرنے والے خرد بینی جاندار ملوث ہو سکتے ہیں، اور زمین اور زندگی کے اکٹھے ارتقاء جیسے بنیادی سائنسی سوالات سے نمٹنا جاری رکھے گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.