ٹوکیو: ایک جاپانی ہسپتال اپنے تمام ڈاکٹروں کی اسناد کی جانچ کر رہا ہے جب ایک آدمی، خیال ہے کہ جس کے پاس کوئی طبی لائسنس نہیں تھا، نے اس کے 2300 سے زائد مریضوں کا معائنہ کر ڈالا۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق، اس آدمی نے 2010 سے 2011 کے دوران ٹوکیو کے تاکاشیمادائیرا چوؤ جنرل ہسپتال میں طبی انٹرویو کیے، الیکٹرو کارڈیو گرام کا معائنہ کیا اور لوگوں کو چیک اپ کے نتائج سے آگاہ کیا۔
بڑے حلقہ اشاعت کے حامل یومیوری شمبن اور دوسرے میڈیا نے اطلاع دی کہ یہ آدمی ہسپتال کو ایک روزگار ایجنسی کی جانب سے بھیجا گیا تھ اور شبہ ہے کہ یہ 2363 لوگوں کے علاج معالجے میں ملوث رہا۔
نشرکار ٹی بی ایس نے کہا کہ اس کے غیر سند یافتہ ہونے کے الزامات اس وقت روشنی میں آئے جب ایک طبی امتحانی اسکول، جہاں وہ پڑھاتا تھا، نے ہسپتال سے رابطہ کیا۔
ہسپتال نے اس واقعے پر معافی مانگی ہے اور اس آدمی، جو اطلاعات کے مطابق 40 کے پیٹے میں ہے اور جزوقتی کام کرتا تھا، کے ہاتھوں علاج کروانے والے تمام لوگوں سے اپنا دوبارہ معائنہ کروانے کے لیے جانے کو کہا ہے۔
ہسپتال نے اپنی ویب سائٹ پر شائع کردہ ایک بیان میں کہا، “ہم تمام ڈاکٹروں بشمول جز وقتی طور پر کام کرنے والوں کے اصلی طبی لائسنسوں کی بتفصیل جانچ پڑتال کریں گے”۔