ٹوکیو: جب توشی تسوگو فُوجی، ماؤنٹ فوجی پر آفات سے نمٹنے کی جاپانی ٹاسک فورس کے سربراہ بنے تو انہیں متوحش کُن انکشاف سے دوچار ہونا پڑا۔ زلزلے کی صورت میں جاپان کے مشہور ترین نشان (ماؤنٹ فُوجی) پر لاوا اگلنے کی آفت آنے کی صورت میں جاپان کے پاس کوئی منصوبہ موجود نہیں تھا۔
فُوجی نے کہا کہ تھرتھراہٹ نے ملک میں لاوا ابلنے کا امکان “بہت زیادہ” بڑھا دیتا ہے، جہاں 11 مارچ، 2011 کی آفت کی وجہ بننے والے 9.0 شدت کے زلزلے کے بعد قریباً 12,000 زلزلے آ چکے ہیں۔ جاپانیوں کی پوری ایک نسل کو خوفزدہ کر دینے والے زلزلے، سونامی اور ایٹمی بجلی گھر میں پگھلاؤ کے ایک برس بعد حکومت اب بھی آفات سے نمٹنے کے طریقہ کار میں موجود خلا پر کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
فُوجی نے کہا کہ کامچاٹکا، چلی اور سماٹرا میں 9.0 شدت کے زلزلے آنے کے بعد لاوا اگلنے کی کئی ایک مثالیں موجود ہیں۔
“بیشتر آتش فشاں اپنے دورانیہ زندگی میں ایک ہی بار جزوی طور پر منہدم ہوئے ہیں، لیکن فُوجی اپنی 20,000 سالہ زندگی میں دو بار ایسا کر چکا ہے، جس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں اس امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔”