بیجنگ: چین قانون توڑنے والوں کی گرفتاری اور مظاہروں سے متعلق تصاویر اور تحاریر والی ویب سائٹیں مٹا کر بڑھتے ہوئے جاپان مخالف جذبات کو قابو کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جن کی وجہ سے ویک اینڈ کے دوران ہونے والے مظاہرے کبھی پرتشدد بھی ہو گئے۔
پیر کو بیجنگ میں جاپانی سفارتخانے پر قریباً 60 لوگوں نے جنوبی بحر چین میں واقع غیر آباد جزائر کی لڑی پر ٹوکیو کے دعوے پر احتجاج کیا، جن پر چین بھی دعوی کرتا ہے۔ مظاہرین کی تعداد سیکیورٹی اہلکاروں سے کہیں کم تھی جو تعداد میں 1000 کے قریب تھے۔
ویک اینڈ کے دوران پورے چین کے شہروں میں مظاہرے بھڑک اٹھے، جن میں کچھ پرتشدد ہو گئے اور کارخانوں اور دوکانوں کو لوٹنے کے واقعات بھی ہوئے۔ یہ 2005 کے بعد سب سے بڑے جاپان مخالف مظاہرے تھے۔
منگل کو موکڈین واقعے کی برسی کے موقع پر مزید مظاہروں کی توقع ہے، جب ایک ریلوے لائن پر دھماکہ ہوا تھا جس کا بہانہ بنا کر جاپان نے 1931 میں چین پر چڑھائی کر دی تھی۔