ٹوکیو: جاپان دنیا کے صاف ستھرے ترین ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جو جاپانی لوگوں کے لیے یقیناً ایک قابل فخر بات ہے۔ تاہم کیا یہ اس بات کے لیے کافی ہے کہ گند مچانے پر کسی پر چاقو تان لیا جائے؟
پچھلے ماہ ٹوکیو کی پولیس نے ایک 60 سالہ شخص کو حراست میں لیا جس نے ہائی اسکول کی طالبہ کو چاقو سے دھمکایا تھا جب وہ اور اس کی دو دوستوں نے اپنا کچرا ایک عوامی پارک میں زمین پر پھینک دیا۔
اپنی رہائی کے بعد ایک انٹرویو میں اس آدمی نے کہا، “جب میری بیوی نے کوڑا اٹھانا شروع کیا تو وہ تینوں اس کوڑے کرکٹ پر ٹانگیں پھیلائے بیٹھے رہے اور خاموشی سے دیکھتے رہے۔ جب میری بیوی نے انہیں اپنی ٹانگیں پرے کرنے کو کہا تاکہ وہ صفائی کر سکے، تو انہوں نے اس کی مدد کرنے کی بجائے صرف اتنا پوچھا ‘کیا تم صفائی کرنے والی ماسی ہو؟’، وہ اپنی ٹانگیں پھیلائے بس بیٹھے رہے۔”
اگر یہ آدمی اپنے افعال میں صحیح بھی تھا، پھر بھی ایک عوامی جگہ پر بچوں کے گروہ پر چاقو تان لینے کا سادہ سا مطلب مصیبت کو دعوت دینا ہے۔ پھر بھی، آپ شرط لگا سکتے ہیں کہ وہ اس پارک میں دوبارہ کوڑا کرکٹ نہیں پھینکیں گے۔