امریکہ اور جاپان نئے میزائل دفاعی نظام پر متفق

ٹوکیو: امریکی وزیر دفاع لیون پینٹا نے پیر کو کہا کہ امریکی اور جاپانی اہلکاروں نے جاپان میں دوسرا دفاعی نظام تعینات کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کا مقصد ملک کو شمالی کوریا سے میزائل حملے کے خطرات سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔

اہلکاروں نے زور دیا کہ نظام کا مقصد خطے کو شمالی کوریا کے خطرے سے بچانا ہو گا اور یہ اس کا ہدف چین نہیں ہے۔ انہوں نے ٹوکیو میں جاپانی وزیر دفاع ساتوشی موریموتو کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے موقع پر بات کی۔

اگرچہ اہلکاروں نے زور دیا تھا کہ ریڈار سسٹم کا نشانہ چین نہیں ہے، تاہم یہ بات یقینی تھی کہ اس فیصلے سے بیجنگ کی برہمی میں اضافہ ہو گا۔

شمالی کوریا کے بیلیسٹک میزائلوں کو ایشیا پیسفک میں سلامتی کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے چونکہ اس سے منقسم اور بھاری فوجی موجودگی والے جزیرہ نما کوریا میں تنازع بھڑک اٹھنے کا خدشہ ہے، نیز شمالی کوریا کا خفیہ ایٹمی ہتھیاروں کا پروگرام بھی اس کی وجہ ہے۔ امریکی اہلکاروں نے جاپانی لیڈروں کو یقین دلایا کہ اوسپرے طیارے محفوظ ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.