جاپان پر چائلڈ پورنوگرافی کے خلاف سخت قوانین کے لیے دباؤ

ٹوکیو: جب پولیس نے جاپان کے قدیم تاریخی دارالحکومت کیوتو سے اس گرما میں تین آدمیوں کو چائلڈ پورنو گرافی کی ڈی وی ڈیز آنلائن خریدتے ہوئے گرفتار کیا، تو انہوں نے ایک تاریخ ساز قدم اٹھایا: پہلی بار اس ملک میں کسی کو ایسا مواد پاس رکھنے کے جرم میں جیل کی ہوا کھانے کے امکان کا سامنا ہوا۔

جاپان اقتصادی تعاون و ترقی کی تنظیم کا اکلوتا رکن ملک ہے جس نے چائلڈ پورنو گرافی پاس رکھنے کو آفاقی طور پر غیر قانونی قرار نہیں دیا، اور ایکٹوسٹ کہتے ہیں کہ کیوتو کے نئے سخت مقامی قوانین اسے ایک ہی رات میں تبدیل نہیں کر دیں گے۔

جاپان کے 47 صوبوں میں سے، صرف کیوتو نے چائلڈ پورنو گرافی کا مواد پاس رکھنے پر پابندی لگائی ہے اور اس کے لیے جیل کی سزا تجویز کی ہے۔ اس نے چائلڈ پورنو گرافی کا مواد رکھنے والے کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے، تاہم حکام ان کی ٹھیک تعداد نہ بتا سکے چونکہ کئی ایک پر دوسرے جرائم کے الزامات بھی عائد کیے گئے تھے۔

1999 میں جاپان نے چائلڈ پورنو گرافی کی تیاری کے ساتھ ساتھ اس کی تقسیم اور آگے پہنچانے کے ارادے سے پاس رکھنے کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانہ اور پانچ سال تک قید کی سزا دی جا سکتی تھی۔ تاہم ایسے مواد کو آگے تقسیم نہ کرنے کی نیت سے بس اپنے قبضے میں رکھنا ماسوائے کیوتو اور نارا کے اب بھی قانونی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.