فرموں نے جمعہ کو کہا کہ چین اپنی بندرگاہوں پر آنے والی جاپانی مصنوعات کی کسٹم جانچ پڑتال کو سخت کر رہا ہے، جبکہ دونوں ممالک کے مابین متنازع جزائر پر جاری جھگڑا تجارتی تعلقات پر بھی اثر انداز ہوتا لگ رہا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب چینی سرکاری میڈیا نے ٹوکیو کو جاپان کے زیر انتظام سینکاکو جزائر، جنہیں چین دیاؤ یو کہتا ہے، کے قومیانے پر اقتصادی سبق سکھانے کی دھمکی دی ہے۔
جاپانی ٹریڈنگ ہاؤس سوجیتز کے ترجمان تسوتومو سوئی ہارا نے اے ایف پی کو بتایا، “ہم نے چین میں اپنے عملے سے سنا ہے کہ چینی بندرگاہوں پر آنے والی کچھ جاپانی مصنوعات کو سخت کسٹم جانچ پڑتالی کاروائیوں کا سامنا ہے”۔
ایک اور جاپانی ٹریڈنگ ہاؤس ایتوچُو نے کہا کہ اس نے بھی اطلاعات وصول کی ہیں کہ کسٹم جانچ پڑتالوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
جب جاپانی وزیر صنعت و تجارت یوکیو ایدانو سے سخت جانچ پڑتال کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، مجھے توقع ہے کہ چین “عالمی قوانین کے دائرہ کار میں رہ کر عمل کرے گا”۔
سوجیتز کے نمائندے سوئی ہارا نے کہا اگر شنگھائی جانچ پڑتال کا عمل سخت کرنا شروع کر دیتا ہے تو اس سے جاپانی فرموں پر برا اثر پڑے گا، چونکہ وہاں سے گزرنے والی مصنوعات کی تعداد اور اقسام دوسری بندرگاہوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔