ٹوکیو: ایک علاقائی تنازع نے چین اور جاپان کے مابین کھیلوں کی سطح پر تعلقات کو تہہ و بالا کر دیا ہے اور ٹوکیو کی 2020 کے اولمپکس کے لیے بولی کو بھی متاثر کر سکتا ہے، ایک ایسی غیر شفاف دنیا میں جہاں کھیل سیاست سے الگ نہیں۔
جاپانی حکومت کی جانب سے اس ماہ تین جزائر، جن پر وہ انتظامی قبضہ رکھتی ہے اور انہیں سینکاکو پکارتی ہے تاہم جس پر چین اور جاپان بھی دیاؤ یو کے نام سے دعوی کرتے ہیں، کے قومیائے جانے سے چینی شہروں میں بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہرے بھڑک اٹھے۔
جاپان اسپورٹس ایسوسی ایشن کے اہلکار اور اولمپک معاملات کے سینئر تبصرہ نگار ایساؤ ایتو نے کہا، “چین سے عالمی اولمپک کمیٹی کے اراکین چینی حکومت کی پالیسیوں کی مکمل پیروی پر آمادہ نظر آتے ہیں اور وہ شاید ٹوکیو کی اولمپک بولی پر اثر ڈالیں”۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا، “اگر جاپان چین کو گلے نہیں لگاتا تو اس سے مسئلہ پیدا ہو گا چونکہ چین والوں کا دوسرے ایشیائی اور افریقی ممالک میں گہرا اثر و رسوخ ہے”۔