اقوام متحدہ: چین کے وزیر خارجہ یانگ جئے چی نے جمعرات کو اقوام متحدہ میں جاپان پر متنازع جزائر چرانے کا الزام لگا کر جاپانی مندوبین کے ساتھ تلخ کلمات کا تبادلہ کیا۔
چینی اور جاپانی ایلچیوں کے مابین زبانی حملوں کا ایک سلسلہ چل پڑا جب یانگ نے مشرقی بحر چین میں واقع جزائر پر کشیدگی کو ہوا دی اور دوسری جنگ عظیم کے پرانے سفارتی زخم پھر سے کھول دئیے۔
جاپانی حکومت کی جانب سے اس ماہ نجی مالک سے ان غیر آباد جزائر کی خریداری نے بیجنگ کو برافروختہ کر دیا اور کئی چینی شہروں میں پرتشدد مظاہرے شروع کروا دئیے تھے۔
چین نے کئی عشروں سے غیر آباد جزائر واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جو چینی میں دیاؤ یو اور جاپانی میں سین کاکو کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
یانگ نے اپنے ملک کا تاریخی دعوی دوہرایا کہ جاپان نے 1895 میں چین سے دھوکے سے جزائر کی حوالگی کے معاہدے پر دستخط کروا لیے تھے۔ چینی وزیر نے کہا، “وہ اس تاریخی حقیقت کو کبھی تبدیل نہیں کر سکتے کہ جاپان نے دیاؤ یو اور اس سے ملحقہ جزائر چین سے چرائے اور یہ کہ چین کی ان پر علاقائی حاکمیت ہے”۔