ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے پیر کو اپنی کابینہ میں رد و بدل کیا، اور بیجنگ سے دوستانہ تعلقات رکھنے والی ایک خاتون کو چن لیا جو تبصرہ نگاروں کے مطابق ان کی جانب سے علاقائی تنازع سے آگے بڑھنے کی امید کو ظاہر کرتا ہے۔
متوقع عام انتخابات سے قبل تسلسل اور تبدیلی میں توازن برقرار رکھنے کی کوشش کے تحت نودا نے ایک نسبتاً غیر معروف وزیر خزانہ کو نامزد کیا، تاہم کئی کلیدی عہدوں کو نہیں چھیڑا۔۔
ماکیکو تاناکا وزیر تعلیم بن گئیں۔ اگرچہ یہ عہدہ نسبتاً بے اختیار ہے اور چین کے ساتھ براہ راست اس کا کوئی تعلق بھی نہیں، تاہم تبصرہ نگار کہتے ہیں کہ ان کی تعیناتی نودا کی جانب سے سفارتی زخم مندمل کرنے کے ارادے کا اظہار ہے۔
تاناکا سابق وزیر اعظم کاکوئےئی کی بیٹی ہیں، جو بیجنگ کے ساتھ سفارتی تعلقات نارمل سطح پر لے کر آئے تھے جنہیں پچھلے ہفتے 50 سال ہو گئے، جبکہ بیجنگ میں ان کے خاندان کی بہت زیادہ عزت کی جاتی ہے۔
وزیر خارجہ کوئی چیرو گیمبا اور وزیر دفاع ساتوشی موریموتو اپنے عہدوں پر برقرار ہیں اور نسبتاً بھاری بھرکم سیجی مائی ہارا کو قومی حکمت عملی کی دیکھ ریکھ کے لیے لایا گیا ہے، ایک طاقتور چلتا پھرتا عہدہ جو مالیاتی پالیسی سے لے کر خلائی امور تک ہر چیز کو کور کرتا ہے۔