ٹوکیو: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تلخ کلمات کے تبادلے کے چند ہی دن بعد، جاپانی کوسٹ گارڈ کے مطابق، ایک ہفتہ قبل واپس جانے والے چینی حکومت کے سرکاری جہاز منگل کو جاپان کے زیر انتظام جزائر کے گرد پانیوں میں واپس آ گئے۔ ایجنسی نے کہا کہ چینی جہازوں کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔
ایک الگ بیان میں کوسٹ گارڈ نے کہا کہ دو دوسرے سرکاری چینی جہاز بھی جزائر کی لڑی کے نزدیک تیر رہے تھے، تاہم ان پانیوں میں نہیں جنہیں جاپان اپنی سرحدوں کے اندر گردانتا ہے۔
یہ جزائر ماہی گیری سے مالا مال علاقے اور کلیدی بحری راستوں پر واقع ہیں۔
(تائیوان کی جانب سے) دعوے کا مظاہرہ پچھلے منگل کو ہوا تھا جب تائیوانی کوسٹ گارڈ کی حفاظت میں درجنوں ماہی گیر کشتیاں جزیروں کے گرد پانیوں میں داخل ہو گئیں، جس سے جاپانی کوسٹ گارڈ اور ان جہازوں کے مابین پانی کی دھاروں سے جنگ شروع ہو گئی۔
یہ عشروں پرانا تنازع اس سال کے شروع میں اس وقت نمایاں ہو گیا تھا جب ٹوکیو کے گورنر شینتارو اشی ہارا نے اعلان کیا کہ وہ جزائر کی لڑی کو اس کے نجی جاپانی مالک سے خریدنا چاہتے ہیں۔