ڈی پی جے کو سر پر منڈلاتے انتخابات میں شکست کا سامنا

ٹوکیو: بدھ کی میڈیا رائے شماریوں کے مطابق وزیر اعظم یوشیکو نودا کی جانب سے حمایت میں اضافے کی کوششوں کے تحت اپنی کابینہ میں تبدیلی کے باوجود، آئندہ انتخابات میں حکمران جماعت کے مقابلے میں دوگنے جاپانی مرکزی اپوزیشن جماعت کو ووٹ دیں گے۔

یومیوری اخبار نے کہا کہ 36 فیصد رائے دہندگان مرکزی اپوزیشن لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کو ووٹ دیں گے، جبکہ اس کے مقابلے میں صرف 18 فیصد ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان (ڈی پی جے) اور 13 فیصد نیو جاپان بحالی پارٹی کو ووٹ دیں گے۔

آساہی اخبار اور کیودو نیوز ایجنسی کی جانب سے اس ہفتے کروائی گئی رائے شماری، جو بدھ کو شائع کی گئی، سے ایسے ہی نتائج ظاہر ہوئے، جس سے غیر مقبول وزیر اعظم کی حالتِ زار واضح ہوئی۔

یہ رائے شماریاں عام انتخابات، جو زیادہ سے زیادہ اگست 2013 تک موخر کیے جا سکتے ہیں، سے قبل اور نودا کی جانب سے کابینہ میں رد و بدل اور سابق وزیر اعظم شینزو ایبے کی جانب سے ایل ڈی پی کے رہنما کے طور پر واپسی کے بعد سامنے آئی ہیں۔

ڈیمو کریٹس نے 2009 میں ایل ڈی پی کے قریباً نصف صدی کے بلا تعطل اقتدار کے بعد اس وعدے پر عنانِ حکومت سنبھالا تھا کہ جاپان میں اندازِ حکومت بدل دیا جائے گا۔

تین سال اور تین وزرائے اعظم کے بعد، ناقدین کہتے ہیں کہ ڈی پی جے بیورو کریسی کو لگام ڈالنے کے وعدوں میں زیادہ تر ناکام رہی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.