ٹوکیو: جمعے کی ایک رپورٹ کے مطابق، بڑے جاپانی انشورنس اداروں نے فرموں کو چین میں بلووں کے خلاف کور کرنا بند کر دیا ہے، جبکہ اس اقدام سے وہاں سرمایہ کاری کو دھچکا لگنے کا خدشہ ہے چونکہ دونوں ممالک ابھی تک سلگتے علاقائی تنازع میں الجھے ہوئے ہیں۔
انسانی زندگی کے علاوہ دوسری اقسام کی انشورنس کرنے والے بڑے ادارے، بشمول ٹوکیو میرین اور نچیندو فائر انشورنس، ایسی انشورنس پالیسیاں بیچ رہے تھے جو ہڑتالوں، بلووں اور سول تحریکوں سے ہونے والے نقصانات کو کور کرتی تھیں۔
روزنامہ نیکّےئی نے کہا، تاہم چین بھر کے شہروں میں جاپانی کاروباروں کو نشانہ بنانے والے احتجاجوں کے بھڑک اٹھنے کے بعد سے انہوں نے ایسی شقوں والی درخواستیں یا وسیع تر کوریج کی درخواستیں قبول کرنا بند کر دی ہیں۔
نیکّےئی نے خبردار کیا: “یہ متوقع طور پر جاپانی کمپنیوں کو متاثر کرے گا چونکہ چین میں کاروبار شروع کرنے والے ادارے فی الوقت بلووں کے خلاف انشورنس کے بغیر رہیں گے”۔
روزنامے نے ایک جاپانی تحقیقی ادارے کے حوالے سے بتایا کہ اگست کے آخر تک چین میں کاروبار کرنے والی جاپانی فرموں کی تعداد 14000 سے بڑھ گئی تھی۔