بے عزت شدہ اسٹیم سیل محقق کی جاپان واپسی

ٹوکیو: 48 سالہ ہیساشی موریگوچی، بے عزت شدہ طبی محقق جس نے پچھلے ہفتے جھوٹا دعوی کیا تھا کہ اس نے راغب شدہ خلیاتِ ساق (انڈیوسڈ پلوری پوٹینٹ اسٹیم سیلز) کو استعمال کرتے ہوئے دل کے کم از کم چھ مریضوں کے قلبی پٹھوں کے خلیات ٹرانسپلانٹ کیے ہیں، جاپان واپس آ گیا ہے۔ موریگوچی سے پیر کی سہ پہر ناریتا ہوائی اڈے پر رپورٹروں کے ایک گروہ نے ملاقات کی اور اس کی تحقیق اور طب میں اس کے مستقبل پر کئی ایک سوالات پوچھے۔

اس اسکینڈل کے بعد، جامعہ ٹوکیو ہسپتال نے اعلان کیا ہے کہ وہ موریگوچی کی جانب سے ماضی میں کیے جانے والے تحقیقی دعووں کی صداقت کی تفتیش کرے گا۔ یہ مبینہ کامیاب ٹرانسپلانٹ، جو اس نے قبل ازیں کہا تھا کہ اس سال فروری میں سرانجام پایا، اب موریگوچی کے دعوے کے مطابق اصل میں پچھلے سال جون میں وقوع پذیر ہوا تھا۔

اپنی اصلی بیان میں موریگوچی نے کہا تھا کہ ٹرانسپلانٹ میساچوسٹس جنرل ہسپتال بوسٹن میں سر انجام دیا گیا، جو جامعہ ہارورڈ سے الحاق شدہ ہے۔

اس قضیے کے جواب میں جاپان کے کینٹ آفس نے پچھلے تحقیقی منصوبوں کی صداقت پر تفتیش کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جن میں موریگوچی ملوث تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.