ٹوکیو: چین کی وزارتِ دفاع نے منگل کو کہا کہ جنوبی جاپانی جزیرے کے نزدیک دیکھے گئے سات جنگی بحری جہاز طے شدہ گشتی بحری مشق پر تھے اور ان کا رویہ “مناسب اور قانونی” تھا۔
چین کے تیز انداز کو نمایاں کرتے ہوئے اس نے ایک جاپانی فوجی طیارے کی متنازع جزائر کی جانب عجلتی پرواز پر احتجاج کیا اور اسے چینی علاقائی سلامتی کے حقوق کی “صریح خلاف ورزی” قرار دیا۔
وزارت نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک مختصر بیان میں کہا، “چینی فوج جاپانی طرف کے اقدامات کا بڑی باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ جاپان اس صورتحال کو پیچیدہ یا بدتر بنانے والے تمام افعال روک دے”۔
جاپانی فوجی اہلکاروں نے کہا کہ چینی جہاز یوناگونی کے جزیرے سے 49 کلومیٹر کی دوری پر دیکھے گئے تھے۔ وہ جزائر کی اس لڑی سے قریباً 200 کلومیٹر دور تھے جس نے جاپان اور چین کے مابین تلخ تنازع پیدا کیا ہے۔
وزیر دفاع ساتوشی موریموتو نے کہا جاپان جہازوں کی حرکات کی نگرانی کر رہا ہے۔ “بڑھتی ہوئی کشیدگی علاقائی سلامتی ، امن اور سیاسی و سلامتی پر مشتمل اعتماد قائم کرنے کے بڑے رجحانات کےخلاف ہے۔”