ٹوکیو: ٹوکیو میں وزارتِ دفاع نے کہا کہ چینی جنگی بحری جہاز،جن میں دو تباہ کار جہاز بھی شامل تھے، کو منگل کو جاپانی جزیرے کے قریب دیکھا گیا، جس سے بیجنگ کے ساتھ متنازع ٹاپوؤں پر کشیدگی کی آگ مزید بھڑک اٹھی ہے۔
ایک وزارتی اہلکار نے کہا، “ایک جاپانی طیارے نے سات چینی بحری جہازوں کو یونگونی جزیرے کے شمال شمال مشرق میں 49 کلومیٹر کے فاصلے پر صبح سات بجے پانیوں میں دیکھا”۔
وزارتِ دفاع کے ایک ترجمان نے الگ بیان میں کہا، “وہ متصل پانیوں میں ناکانوکامی شیما کے جنوب مغرب میں 44 کلومیٹر دوری پر تھے”۔
متصل پانی علاقائی پانیوں کے ساتھ ہی واقع ہوتے ہیں اور وہاں عالمی بحری قوانین کی حکومت ہوتی ہے۔
ٹوکیو اور بیجنگ سینکاکو جزائر پر ایک دوسرے سے باہم دست و گریبان ہیں، جن کا انتظام جاپان کے پاس ہے، تاہم چین بھی دعوی کرتا ہے، جو انہیں دیاؤیو جزائر کے نام سے پکارتا ہے۔
یہ اطلاع سینکاکو جزائر پر مہینوں کی ہنگامہ خیز نا اتفاقیوں کے بعد آئی ہے، جو اگست اور ستمبر میں دونوں اطراف کے قوم پرستوں کے جزیرے پر اترنے اور بالآخر ٹوکیو کی جانب سے جزائر کے قومیانے کی وجہ سے بھڑک اٹھیں۔