جاپان کا نیا ایٹمی نگران ادار ے کے سربراہ نے کہا کہ ان کا ادارہ زلزلوں کے خطرے سے دوچار ملک میں جیولوجیکل ڈیٹا کو استعمال میں لا کر ایٹمی پلانٹس کے لیے مزید سخت حفاظتی معیارات نافذ کرے گا۔
ایک انٹرویو میں شونی چی تاناکا نے مزید کہا کہ نئے حفاظتی معیارات کے نفاذ اور ان پر پورا اترنے کے بعد، ان کے نئے ادارے کو پچھلے سال فوکوشیما کی آفت کے بعد سے بند پڑے ایٹمی ری ایکٹروں کو دوبارہ چلانے کا اختیار بھی ہو گا۔
تاناکا، جو ایٹمی نگران اتھارٹی (این آر اے) کے سربراہ ہیں، نے کہا کہ اگر کوئی پلانٹ توقع سے زیادہ بڑے زلزلے یا سونامی کا نشانہ بن گیا تو سابقہ معیارات بے وقعت ثابت ہوں گے۔
تاناکا نے کہا، “موجودہ حفاظتی معیارات عالمی درجے کے اعتبار سے کم تر ہیں،” اور مزید اضافہ کیا کہ ان میں شدید حادثے سے نپٹنے اور آفت روک اقدامات کی خاص طور پر کمی ہے۔
نئے حفاظتی معیارات جولائی تک نافذ ہو جائیں گے اور تاناکا نے وعدہ کیا ہے کہ دوبارہ فوکوشیما جیسا حادثہ نہیں ہو گا۔
جاپان کے ادارہ برائے معاشیاتِ توانائی کے ایک اندازے کے مطابق، موجودہ دو کی بجائے آٹھ ری ایکٹر آنلائن لانے سے اگلے سال مارچ تک ختم ہونے والے مالی سال میں بجلی ساز کمپنیوں کو ایندھن کی لاگت کی مد میں 240 ارب ین بچانے میں مدد ملے گی۔