ٹوکیو: حکمران ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان (ڈی پی جے) کے تین سینئر اراکین نے اتوار کو مختلف آرا کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم یوشیکو نودا کو ایوانِ زیریں تحلیل کر کے عام انتخابات کا اعلان کرنا چاہیئے یا نہیں۔
نودا جمعہ کو لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر شینزو ایبے اور نیو کومیتو پارٹی کے سربراہ ناتسوؤ یاماگوچی سے ملے تھے تاہم انہوں نے ان کی جانب سے الیکشن کی تاریخ کے مطالبات پر مزاحمت دکھائی۔ اس کی بجائے وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے کہ یہ “جلد” ہی ہوں گے۔
اس کے نتیجے میں ایبے اور یاماگوچی نے کہا کہ وہ 29 اکتوبر سے منعقد ہونے والے دائت کے اضافی سیشن کے دوران دو کلیدی بل پاس کروانے کے لیے تعاون نہیں کریں گے۔
اتوار کو ڈپٹی وزیر اعظم کاتسویا اوکادا نے اپوزیشن جماعتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے دائت کی کاروائی کے بائیکاٹ کی دھمکی “عوام سے دغا” ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس کوئی حق نہیں ہے کہ انتخابات کے حتمی وقت کا مطالبہ کریں اور مزید کہا کہ ان کا کام یہ ہے کہ دائت کی کاروائی میں شرکت کریں۔
دریں اثنا، قومی پالیسی کے وزیر سیجی مائی ہارا نے فوجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں کہا کہ وہ توقع کر رہے ہیں کہ نودا رواں سال کے اختتام سے قبل عام انتخابات کا اعلان کر دیں گے۔