جاپان کی تابکاری کی مانیٹرنگ ناقابلِ اعتبار ہے: گرین پیس

ٹوکیو: گرین پیس نے منگل کو الزام لگایا کہ جاپان کے تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے نزدیکی علاقوں میں حکومت کی جانب سے تابکاری کی مانیٹرنگ ناقابل اعتبار ہے، جہاں گنجان آباد علاقے قانونی حد سے 13 گنا زیادہ تابکاری کی زد میں ہیں۔

ماحولیاتی گروپ نے کہا کہ حکام انخلا شدہ علاقوں کو صاف کر کے وقت ضائع کر رہے ہیں اور انہیں ان جگہوں کی صفائی کو ترجیح بنانا چاہیئے جہاں لوگ رہتے، کام کرتے اور کھیلتے ہیں۔

گرین پیس نے پتا لگایا کہ 285,000 کی آبادی والے فوکوشیما شہر کے کچھ پارکوں اور اسکولوں میں تابکاری کے درجے تین مائیکرو سیورٹس فی گھنٹہ سے زیادہ تھے۔ جاپان کی سفارش کردہ تابکاری کی حد 0.23 مائیکرو سیورٹس فی گھنٹہ ہے۔

گرین پیس کی ماہرِ تابکاری ریانے تیولی نے کہا، “ہم نے یہ پتا بھی چلایا کہ تابکاری کی مانیٹرنگ کے لیے قائم کردہ باضابطہ حکومتی چوکیوں نے تابکاری کے درجات کو دیدہ دانستہ ہیچ سمجھا”، اور مزید کہا کہ کچھ مشینیں اطراف میں موجود دھات اور کنکریٹ کے ڈھانچوں کی وجہ سے تابکاری سے محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہ ،تاہم ہماری مانیٹرنگ سے پتا چلتا ہے کہ صرف چند قدم پرے ہی تابکاری کے درجے نمایاں طور پر بڑھ جاتے ہیں۔

سوزوکی نے کہا، “حکومت تابکاری کے خطرات کو کم کر کے پیش کرنا اور اس ایٹمی آفت کے متاثرین کو (گھر واپسی کی) جھوٹی امید دلانا جاری رکھے ہوئے ہے”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.