فوکوشیما کی صورتحال مستحکم، تاہم اب بھی غیر یقینی: نگران ادارے

ویانا: ایک سینئر جاپانی ریگولیٹری اہلکار نے بدھ کو کہا کہ آفت آنے کے ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد جاپان کے تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر صورتحال مستحکم ہو گئی ہے تاہم اب  بھی غیر یقینی ہے۔

ربع صدی میں دنیا کے بدترین ایٹمی حادثے نے مارچ 2011 کے زلزلے اور سونامی کے بعد ری ایکٹروں کے پگھلاؤ نے بڑے علاقے پر تابکاری پھیلا دی، جس سے 160,0000 لوگوں کو بھاگنے پر مجبور ہونا پڑا۔

جاپان کی ایٹمی نگران اتھارٹی (این آر ے) کے ایک کمشنر کینزو اوشیما نے کہا، “مجموعی طور پر وہاں کی صورت ہائے احوال کسی قدر مستحکم حالت میں ہیں … تاہم اس بات سے انکار نہیں کہ تمام تر صورت حال اب بھی غیر یقینی ہے”۔

اوشیما نے کہا، پلانٹ چلانے والی ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) نے فوکویشما نمبر 4 ری ایکٹر کے استعمال شدہ ایندھن کے تالاب کے حوالے سے اضافی حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ کسی نئے زلزلے کا مقابلہ کیا جا سکے۔ جاپان کے 50 ری ایکٹر اس آفت کے بعد بند کر دئیے گئے تھے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.