مرکزی اپوزیشن جماعت کی جانب سے مالیاتی خسارہ دور کرنے والے ایک اشد ضروری بل کو جلد انتخابات کے بدلے مزید یرغمال نہ بنانے کے عندیے کے بعد جاپان اپنی خود ساختہ “مالیاتی کھائی” میں گرنے سے بچنے کے لیے کوشاں ہے۔
حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اس بل، جو 480 ارب ڈالر کا قرض اٹھانے اور 40 فیصد بجٹ اخراجات کو پورا کرنے کے لیے درکار ہے، کے بغیر وہ رواں ماہ کے آخر تک نقدی سے خالی ہو جائے گی۔
اپوزیشن نے ایوانِ بالا میں اپنے کنٹرول کو یہ بل روکنے کے لیے استعمال کیا ہے تاکہ وزیر اعظم یوشیکو نودا کو جلد انتخابات کے لیے مجبور کیا جا سکے، جن کا وعدہ انہوں نے تین ماہ قبل ٹیکس بڑھانے کا بل پاس کرنے کے لیے کیا تھا۔
تاہم ڈیڈ لاک کے شدید منفی مضمرات پر بڑھتے ہوئے خدشات کے پیشِ نظر، اپوزیشن لیڈر شینزو ایبے نے اپنا موقف نرم کر لیا ہے، اور کہا کہ ان کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) بجٹ کمیٹی میں اس بل پر بات چیت کرے گی اور پارٹی اجلاس میں اس پر مباحثہ کرے گی۔