ٹوکیو: ایک بڑی یوٹیلیٹی کمپنی نے پیر کو کہا کہ جاپان روس کے مشرقِ بعید سے ٹوکیو کے نزدیک ایک مرکز تک 400 ارب ین لاگت کی پائن لائن بچھانے پر غور کر رہا ہے، جیسا کہ اس کی نظریں فوکوشیما بحران کے بعد توانائی کے نئے ذرائع پر ہیں۔
ٹوکیو گیس کے ترجمان کے مطابق، یہ مجوزہ 1400 کلومیٹر طویل سمندر پار پائپ لائن روس کے ساکھالین جزیرے سے شروع ہو گی اور بحر الکاہل کی ساحلی پٹی کے ساتھ ساتھ جاپانی دارالحکومت کے نزدیک آئے گی۔
یہ اقدام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کم وسائل یافتہ جاپان پچھلے سال سونامی سے ہونے والے ایک نسل کے بدترین ایٹمی بحران کے بعد اپنی ری ایکٹروں کی فوج کو بند کر کے توانائی کے نئے ذرائع کی تلاش میں ہے۔ دو کے علاوہ ملک کے 50 میں سے تمام تر ایٹمی ری ایکٹر بند پڑے ہیں چونکہ پچھلے سال مارچ میں فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر پر پگھلاؤ کے بعد ایٹمی توانائی مخالف عوامی جذبات شدید ہیں۔