میکسیکو: جاپان نے کہا کہ مہنگے ین کی وجہ سے برآمدات اور بڑھوتری کو نقصان کے سلسلے میں اس کے خدشات نے ویک اینڈ کے دوران منعقدہ ایک اجلاس میں دوسرے جی 20 اراکین کی خاموش حمایت حاصل کر لی ہے، جہاں یورپ اور امریکہ کے قرضوں کے مسئلے پر توجہ مرکوز رکھی گئی۔
جاپان عرصہ دراز سے دلائل دیتا آ رہا ہے کہ یورو بحران کے غیر مطلوب ضمنی اثرات میں سے ایک کیپٹل کا ین کی نسبتاً محفوظ گود میں آ بیٹھنا تھا، جس سے وہ اتنا مہنگا ہوتا جارہا ہے کہ برآمد کنندگان اس سے مقابلہ نہیں کر سکتے اور پچھلے سال کے زلزلے و سونامی سے بحالی کے عمل کے لیے خطرے کا باعث بن رہا ہے۔
وزیر خزانہ کوریوکی جوجیما نے کہا کہ انہوں نے پیر کو میکسیکو سٹی میں منعقدہ جی 20 مالیاتی سربراہان کی میٹنگ میں جاپان کے خدشات پر دوبارہ آواز بلند کی۔ “اس میں کوئی خاص اعتراضات نہیں کیے گئے اور میں نے اس سے یہ مطلب لیا کہ دوسرے ممالک کرنسیوں پر ہمارے خدشات کو سمجھتے ہیں۔”
جاپانی اہلکاروں نے کہا کہ وہ کرنسیوں کے معاملے پر دوسرے ممالک سے مشاورت کریں گے تاہم دوسرے ممالک کی جانب سے جاپان کو حمایت نہ مل سکنے کی صورت میں انہوں نے کرنسی مارکیٹ میں مداخلت کا خارج از امکان قرار نہیں دیا۔