بیجنگ: پیر کو چین نے دلائی لامہ کے متنازع جزائر کے مسئلے پر جاپانی دائیں بازوں والوں کی حمایت کو چین پر حملے کے مترادف قرار دیا اور تبتیوں میں خود کو آگ لگانے کی تازہ لہر کو تعظیم دینے کا الزام عائد کیا۔ یہ تبصرے ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب، جلا وطن تبتیوں اور انسانی حقوق کے گروپ کے مطابق، ایک اور تبتی نے چینی راج کے خلاف احتجاج کے طور پر خود کو آگ لگا لی۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ہونگ لی نے کہا کہ جاپان میں دلائی لامہ کے تبصرے ان کی “مخالفانہ فطرت” اور چین کو مذہب کے نام پر دو لخت کرنے کے عزم کے عکاس ہیں۔ چینی لوگ ان کے کاموں کی وجہ سے ان سے نفرت کرتے ہیں۔
بیرونِ ملک تبتیوں کے سپورٹ گروپ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں احتجاج میں اضافے کا مقصد چینی راج کے خلاف تبتی ناخوشی کا اظہار کرنا ہے جب ملک کے رہنما بیجنگ میں پارٹی کی کانگریس کے موقع پر اقتدار جوان قیادت کے حوالے کر رہے ہیں۔
دلائی لامہ 1959 میں بھارت فرار ہو گئے تھے جب تبت پر چینی راج کے خلاف ایک ناکام بغاوت کی گئی۔