ٹوکیو: جاپان اور شمالی کوریا نے جمعرات کو منگولیا میں دو طرفہ مذاکرات کا آغاز کیا جن کے بارے ٹوکیو کو امید ہے کہ وہ عشروں پرانے اغوا کے واقعات پر روشنی ڈالیں گے۔ اگست میں جاپان اور شمالی کوریا کے نچلے درجے کے مذاکرات کاروں نے چار برس میں پہلی مرتبہ دو طرفہ مذاکرات کیے، تاہم ان میں بہت کم پیش رفت ہو سکی۔
جاپان 1970 اور 80 کی دہائیوں میں شمالی کوریائی ایجنٹوں کے ہاتھوں جاپانی شہریوں کے اغوا کے بارے میں مزید معلومات چاہتا ہے۔ جاپان کا خیال ہے کہ شمالی کوریا میں کم از کم ایک مغوی زندہ ہو سکتا ہے، اگرچہ شمالی کوریا اس سے انکار کرتا ہے۔ 2002 میں پانچ مغوی جاپان کو واپس کر دئیے گئے تھے۔
جاپان اور شمالی کوریا میں باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ اغوا کے مسئلے اور شمالی کوریا کے ایٹمی و میزائل پروگراموں پر خدشات نے عرصہ دراز سے تعلقات کو کشیدہ کیا ہوا ہے۔