بینک آف جاپان کو جاپانی حکومت کے بانڈز خریدنے پر مجبور کرنے کے منصوبے پر ایبے پر تنقید

ٹوکیو: جاپان کے وزارتِ عظمی کے صفِ اول کے امیدوار کی جانب سے مرکزی بینک کو جاپانی حکومت کے بانڈز خریدنے پر مجبور کرنے کے منصوبوں کو پیر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں پورے ملک کے لیے ممکنہ طور پر “تباہ کن” قرار دیا گیا۔

مرکزی اپوزیشن جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی  کے لیڈر شینزو ایبے نے ویک اینڈ کے دوران سپورٹران کو بتایا تھا کہ بینک آف جاپان کو مجبور کریں گے کہ وہ افراطِ زر تخلیق کرنے کے لیے موثر انداز میں نوٹ چھاپنے کی اسکیم میں حصہ لے۔

جاپان برسوں سے تفریطِ زر کی دلدل میں دھنسا ہوا ہے، ایک ایسی صورتحال جو صارفین کو خرچ کرنے سے روکتی ہے کہ مستقبل میں چیزیں مزید سستی ہو جائیں گی، جس سے طلب میں کمی آتی ہے اور فرمیں سرمایہ کاری سے کتراتی ہیں۔

ایبے نے کہا، “میں چاہتا ہوں کہ بینک آف جاپان تعمیرات سے متعلق جاپانی حکومت کے تمام بانڈز خریدے، جن کے بدلے نیا روپیہ زبردستی مارکیٹ میں زیرِ گردش لایا جائے”۔

تجزیہ نگاروں نے پیر کو ان بیانات پر شدید تنقید کی، اور کہا کہ یہ بینک آف جاپان کی آزادی کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور مالیاتی نظم و ضبط کو کمزور کرتے ہیں، جس کے ممکنہ طور پر تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.