ٹوکیو: 16 دسمبر کے الیکشن سے قبل جاپان میں ایک اور سیاسی جماعت بننے جا رہی ہے۔ شیزوکا کامےئی نے پیر کو کہا کہ وہ اور سابق وزیر زراعت ماساہیکو یامادا فی الحال بے نام جماعت قائم کریں گے۔
کامےئی پیپلز نیو پارٹی کے سابق سربراہ ہیں، جبکہ یامادا نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ حکمران ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان (ڈی پی جے) چھوڑ رہے ہیں۔
یامادا نے نیوز کانفرنس کو بتایا کہ نئی جماعت کے پلیٹ فارم کے تین ستون ہوں گے، جاپان کے ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ (ٹی پی پی) مذاکرات میں شمولیت کی مخالفت، جاپان کے ایٹمی توانائی پر انحصار کا خاتمہ اور کنزمپشن ٹیکس میں اضافے کا انجماد۔
کامےئی نے کہا کہ اس سال وجود میں آنے والی سیاسی جماعتوں کی تعداد سے پتا چلتا ہے کہ جاپان میں موجودہ سیاسی ڈھانچے کو تبدیل ہونا ہو گا۔