پاکستان ایسوسی ایشن جاپان ۰(مبینہ) کے سینئیر نائب صدر طلعت محمود بیگ کا بیان

طلعت بیگ

پاکستان ایسوسی ایشن جاپان (مبیّنہ) کے سینئیر نائب صدر طلعت محمود بیگ کا بیان
جاری کردہ (شاہد مجید سیکریٹری اطلاعات ونشریات)
پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے سینئیر نائب صدر اور جاپان میں معروف پاکستانی طلعت محمود بیگ نے کہا ہے کہ سفارتخانہ پاکستان کے ڈپٹی چیف آف مشن پاکستان ایسوسی ایشن جاپان سے متعلق اپنے مقاصد کی وضاحت کریں کہ وہ کیا چاہتے ہیں ۔طلعت محمود بیگ نے کہا ہے کہ اس سے پہلے بھی ایک سفارتکار نے پاکستان ایسوسی ایشن بنائی اور پھر کمیونٹی آپس میں دست وگریبان ہوگئی تھی اور اب ایک مرتبہ پھر یہی کوشش کیجارہی ہے تو ہم اسپر حکومت پاکستان سے رابطہ کریں گے ۔طلعت محمود بیگ نے کہا کہ کافی عرصہ کے بعد تلخیاں کم ہوئیں اور کمیونٹی آپس میں گھل ملنے لگی تھی ، دوریاں کم ہورہی تھی لیکن ایک مرتبہ پھر انتخابات کا شوشہ چھوڑدیا گیا ہے اور ڈپٹی چیف آف مشن کے بیان سے لگتا ہے کہ وہ کوئی اپنا من پسند صدر کمیونٹی پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔طلعت محمود بیگ نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کی وزیرِ خارجہ محترمہ حنا ربّانی کھر کو اسی ہفتہ ایک خط روانہ کررہے ہیں جسمیں اُن سے پوچھا جائیگا کہ آیا سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مِشن کا کام ایسوسی ایشنوں کے انتخابات کروانا ہوتا ہے یا سفارتی ذمہ داریاں نبھانا انکا کام ہے ۔انہوں نے زودر دیا کہ وہ وزیرخارجہ سے مطالبہ کرینگے کہ سفارتی ذمہ داریوں کے بجائے کمیونٹی سیاست میں حصہ لینے والے ڈپٹی چیف آف مشن کو فوری طور پر معطل کرکے وطن واپس بلایا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ جاپان میں اس وقت سینکڑوں پاکستانی جیلوں میں ہیں ، ڈپٹی چیف آف مشن سے پوچھا جائے کہ آپ نے ان کیلئے آج تک کیا کیا اور کیا کبھی سفارتخانہ کی جانب سے انہیں کوئی قانونی مدد فراہم کی گئی ، کوئی وکیل مہیا کیا گیا؟ اور اگر ایسا کیا گیا ہے تو اسکا ثبوت مہیا کیا جائے ۔پاکستانی کمیونٹی کے حقیقی مسائل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے طلعت محمود بیگ نے کہا کہ حالت یہ ہے کہ جو لوگ سفارتخانہ سے پاکستانی لائسنس کیerification کرواکے جاتے ہیں جاپانی لائسنس دفتر انکا لائسنس قبول نہیں کرتا اور بہت سے لوگوں کو واپس بھیج دیا جاتا ہے ، سفارتخانہ کی تصدیق کو نہیں مانا جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ سفارتخانہ کو چاہئیے کہ وہ اس مسئلے کے حل کیلئے لائسنس دفتر جائے اور انہیں بتائے کہ تصدیق شدہ لائسنس پر اعتراض نہ کیا جائے ۔طلعت محمود بیگ نے نشاندہی کی کہ جاپان میں اس وقت سینکڑوں پاکستانی جیلوں میں ہیں لیکن ان سے ملنے جاٶ تو پتہ چلتا ہے کہ سفارتخانہ نے انکی خبر نہیں لی اور معمولی سے کیس کی وجہ سے پاکستانی قید میں رہنے پر مجبور ہوتے ہیں کیونکہ انہیں قانونی سہولت میسر نہیں ہوتی ۔طلعت محمود بیگ نے سوال کیا کہ ڈپٹی چیف آف مشن جو اب خود کو کمیونٹی کا خیرخواہ بتارہے ہیں وہ بتائیں کہ وہ کتنی مرتبہ جیلوں میں پاکستانیوں سے ملنے گئے اور کتنے پاکستانیوں کو سفارتخانہ نے وکیل یا قانونی مدد فراہم کی ؟انہوں نے کہا کہ ہم اور بہت سے دیگر پاکستانی اپنی بساط کیمطابق پاکستانیوں سے ملنے جیل جاتے ہیں اور آج تک درجنوں پاکستانیوں کو جیل سے رہائی دلواکر پاکستان ٹکٹ دیکر واپس بھیجا ہے اورسفارتخانہ بتائے کہ اس نے جیل میں قید پاکستانیوں کیلئے کیا کیا ہی؟جاپان میں پاکستانیوں کے ایک اور مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے طلعت محمود بیگ نے کہا کہ دور دراز کے علاقوں سے پاکستانی اپنی شادی کے کاغذات verification کیلئے آتے ہیں لیکن اس کام میں تاخیر اور بار بار ٹوکیو آنے کی  وجہ سے جو لوگ اووراسٹے ہوتے ہیں وہ اکثر پکڑے جاتے ہیں جبکہ تصدیق کا یہ کام مقامی ایسوسی ایشن کی درخواست پر بذریعہ ڈاک بھی ہوجانا چاہئیے لیکن ایسا نہیں کیا جاتا ۔طلعت محمود بیگ نے کہا کہ ہزاروں مان لگاکر ہم نے ٹوکیو سے لیکر کیوشو ،ہیروشیما اور ہوکائدو تک پاکستان ایسوسی ایشن بنائی ، ایسوسی ایشنوں کے درمیان اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن کوئی ایسوسی ایشن گزشتہ دوسال میں آپس میں نہیں لڑی اور نہ کسی نے کسی کے کام میں مداخلت نہیں کی اور اب سب لوگ آپس میں ملنے لگے ہیں تاہم دوبارہ سرکاری الیکشن کا شوشہ چھوڑا جارہا ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں ۔طلعت محمود بیگ نے سوال کیا کہ ڈپٹی چیف آف مشن بتائیں کہ وہ جاپان میں اپنے تین سالہ قیام کے دوران کہا ں کہاں پاکستانی کمیونٹی سے ملنے کیلئے خود گئی، انہوں نے کہاں کہاں پاکستانی کمیونٹی کے مسائل سنے اور کہا ں کہا ں مسائل کو حل کیا ؟طلعت محمود بیگ نے مزید سوال کیا کہ ڈپٹی چیف آف مشن صرف صدر اور نائب صدر کیوں بنانا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صدر اور نائب صدر کیلئے الیکشن کے ڈھونگ کی ضرورت نہیںبہتر ہے کہ ڈ پٹی چیف آف مشن اپنے پسندیدہ دو آدمیوں کا نام بتاکر انہیں پیش کردیں کہ یہ ہمارے صدر اور نائب صدر ہیںلیکن یاد رکھا جائے کمیونٹی ایسے کٹھ پتلی صدر یا نائب صدر کو کبھی نہیں مانے گی انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ کسی کے ماننے یا نہ ماننے سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا ، جو میاں نواز شریف کے ، عمران خان کے ، بینظیر کے ، الطاف حسین کے ، چوہدری شجاعت کے اور جماعت اسلامی کے ماننے والے ہیں وہ اپنا کام جاری رکھیں گی۔طلعت محمود بیگ نے کہا کہ اگر میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہو تو میں معذرت چاہتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ ڈپٹی چیف مشن باعزت طور پر وطن واپس جائیں اور کمیونٹی ایسوسی ایشن کا معاملہ کمیونٹی ہی پر چھوڑ دیں ۔

8 comments for “پاکستان ایسوسی ایشن جاپان ۰(مبینہ) کے سینئیر نائب صدر طلعت محمود بیگ کا بیان

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.