ٹوکیو: بدھ کو ایٹمی توانائی مخالف جماعتیں ایک نئی سیاسی گروہ بندی کی جانب متحد ہو رہی تھیں، جیسا کہ اگلے ماہ قومی انتخابات سے قبل ملک کا منتشر انتخابی منظر نامہ تبدیل ہو رہا ہے۔
حال ہی میں ابھرنے والی کم از کم تین سیاسی جماعتیں ٹوٹنے اور میرائی نو تو (جاپان فیوچر پارٹی) کے ساتھ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کے لیے تیار ہو رہی تھیں تاکہ فوکوشیما کی آفت سے زخم زخم ملک کو ایٹمی توانائی سے چھٹکارہ دلوایا جائے۔
یہ جماعت شیگا کی گورنر یوکیکو کادا جیسی اعلی شخصیت کی زیر قیادت ہے، اور اس کی تشکیل ایسے وقت سامنے آئی ہے جب عوامی رائے شماریوں سے پتا چل رہا ہے کہ 16 دسمبر کے انتخاب میں متوقع طور پر کوئی بھی جماعت اکیلی حکومت بنانے کے لیے مناسب نشستیں حاصل نہیں کر پائے گی۔
62 سالہ گورنر نے کہا، جاپان کو “ایٹمی توانائی سے فارغ التحصیل” ہو جانا چاہیئے۔
حکمران ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان نے منگل کو اپنے عزم کا اظہار کیا کہ ملک کو 2030 کے عشرے تک ایٹمی توانائی سے پاک کر دیا جائے گا۔
رائے شماریوں میں اس سے ایک قدم آگے رہنے والی سیاسی حریف لبرل ڈیموکریٹک پارٹی نے ایٹمی توانائی مخالف پالیسیوں کو “غیر ذمہ دارانہ” اور غیر حقیقت پسندانہ کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔